قومی اسمبلی میں علماءکرام ومشائخ کی اعلی سطح کمیٹی کا اہم اجلاس

علامہ افتخار حسین نقوی کی شرکت علامہ افتخار حسین نقوی کی شرکت فائل فوٹو

معاشرے کی اصلاح میں علماء کرام اور مشائخ کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ ملک میں دینی و دنیاوی علوم کے فروع اور ترویج کیلئے دینی مدارس اور خانقاہوں کےکردار کو سراہتے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کہتے ہیں ملک میں امن کے قیام اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے علماء کرام اور مشایخ کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

 

وقف املاک کے قوانین میں اصلاحات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔

 

 

جس میں وفاقی وزرا شیخ رشید ، پیر نور الحق قادری ، معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ آیاز سمیت تمام مکاتب فکر

 

سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور مشائخ نے شرکت کی۔ اجلاس میں انیس سو تئیس سے دو ہزار بیس تک کے ایکٹ کا جائزہ لیا گیا۔

 

 

اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے دوران کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں ریاست مدینہ کے نظام کے قیام کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے علماء کرام اور مشائخ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 پارلیمان اسلامی قوانین کا محافظ ادارہ ہے اور اس کی موجودگی میں اسلام سے متصادم قانون سازی ہو نہیں سکتی ہے۔

 

 

 اوقاف کے قوانین کو مزید موثر بنانے اور علماء کرام و مشائخ کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ اور خانقاہوں و مدارس کے منتظمین سے مشاورت کی جائے گی۔

 

وفاقی وزیر نور الحق قادری نے علماء کرام کی خدمات کو سراہتے ہوے کہا کہ موجودہ حکومت علماء کرام کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور دینی

 

 

مسائل کو انکی مشاورت سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

 

 انہوں نے علماء کرام و مشائخ سے اوقاف قوانین میں اصلاحات کے بارے میں تجاویز دینے کے درخواست کی۔