صدر مملکت عارف علوی کی زیر صدارت قومی علماء و مشائخ کا اجلاس اسلام آباد اور تمام صوبائی دارلخلافوں میں ویڈیو لنک کے ذریعہ منعقد کیا گیا

فائل فوٹو فائل فوٹو

اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ وبا کے دوران علمائے کرام ومشائخ عظام کے بھرپور تعاون کے ذریعے ہی مذہبی عبادات اور اجتماعات میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد ہوا۔ اعلامیے کے مطابق گذشتہ سال رمضان المبارک میں جو کرونا وبا کی پابندیاں تھیں اب الحمد للہ ان میں نرمی کی گئی ہے تاہم اندرونِ عمارت ماسک کا استعمال بہتر رہے گا۔

مساجد میں فاصلے کو اب واپس معمول پر لایا جائے تاہم جو لوگ احتیاط کے طور پر ماسک پہننا چاہیں تو ضرور جاری رکھیں ۔ہم حکومت اور این سی او سی کی کامیاب پالیسی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور قوم کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے علما و مشائخ کی گذارشات پر عمل کیا ۔

اعلامیے کے مطابق علماء کرام اور مشائخ عظام وزیر اعظم کو اسلاموفوبیا کے تدارک اور ناموسِ رسالت ﷺ کیلئے عالمی سطح پر کی گئی کوششوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔سوشل اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوامی بیداری کیلئے معتبر علماء اور دینی سکالرز اسلاموفوبیا کے خلاف قرار داد اور اسکی ضرورت و اہمیت کے حوالے سے اشاعتی مہم کا اہتمام کریں ۔

علماء و مشائخ مسجد و محراب سے معاشرتی مسائل کے حل جیسا کہ زچہ وبچہ کی صحت ، ماحول کی صفائی، خواتین کے وراثت کے حقوق، حفظان صحت، بہبود آبادی وغیرہ میں پہلے بھی اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور اس ضمن میں حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ اسکے مقابلے کا سب سے آسان طریقہ اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ہے ۔

یہ فورم حکومت کو او آئی سی کے وزراء خارجہ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہےہم آخر میں اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ تمام علماء و مشائخ مکمل اتحاد و اتفاق کے ساتھ ممبرو محراب کے ذریعے قرآن و سنت کے راستے منور کرتے رہیں گے ۔ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو ۔