علامہ انتصار مہدی نے جامعہ امام خمینی میں نماز جمعہ پڑھایا اور علامہ افتخار حسین نقوی نے آخرمیں خطاب فرمایا

جامعہ امام خمینی میں نماز جمعہ جامعہ امام خمینی میں نماز جمعہ فائل فوٹو

جامعہ امام خمینی مسجد امام زمان علیہ السلام ماڑی انڈس جمعہ کے خطبہ کے موقع پر علامہ سید انتصار مہدی نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماہ رمضان ہمیں صبر استقامت اور محبت کا درس دیتا ہے یہ مہینہ گاہوں کو جلا دینے کا مہینہ ہے کیونکہ رمضان کے لفظی معنی ہیں جلانا یعنی اگر ہم اپنے رب سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں اور حقیقی معنوں میں اس کا بندہ بن جائیں جیسا وہ چاہتا ہے ہم ویسا ہی کریں تو یقیناً اللہ پاک ہمارے گناہ معاف کر دے گا لیکن شرط یہ ہے کہ جیسے ہم ماہ رمضان میں ایک مہینہ گزارتے ہیں اسی طرح پورا سال بھی گزاریں انھوں نے روزہ دار کی فضیلت پر بھی گفتگو کی۔

آخر میں چیئرمین امام خمینی ٹرسٹ علامہ سید افتخار حسین نقوی نے اپنے دعائیہ خطاب میں کہا کہ ہمیں وحدت اور اتحاد کے ساتھ رہنا چاہیے ماہ رمضان میں جتنا ہو سکے اللہ کی عبادت میں گزاریں یہ مہینہ اللہ نے ہماری بخشش کا مہینہ قرار دیا ہے اس میں

رحمت بھی ہے بخشش بھی اور مغفرت بھی ہے۔

انھوں نے پیغام پاکستان کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے اج ہم محفوظ زندگی گزار رہے ہیں اس ہی کی وجہ سے دہشت گردوں کا قلع قمع کیا ہے اور اس میں ہماری پاک فوج نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔

انھوں نے یکساں نصاب کے بارے میں کہا کہ ہم اس نصاب کو مسترد کرتے ہیں جس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم ان کی اہلبیت اور جید اصحابہ کرام کا زکر تک نہیں ہے انھوں نے کہا کہ میں نے سابقہ وزیر اعظم عمران خان وزیر تعلیم اور آرمی

چیف کو بھی اس نصاب کے بارے میں خطوط لکھے ہیں اور اب وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی خط لکھا ہے انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے اہلسنت برادران بھی اس نصاب کو پڑھیں تو ان کو بھی منظور نہیں ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اس بارے اگر عدالت عالیہ کا دروازہ بھی کھٹکھٹانا پڑا تو ہم وہ کریں گے ۔ اخر میں انھوں نے ملک کی سلامتی کی دعا کی.