اجازے

امام خمینی ٹرسٹ کے پاس ادارے کےمنظورشدہ اجازے موجود ہیں امام خمینی ٹرسٹ کے پاس ادارے کےمنظورشدہ اجازے موجود ہیں فائل فوٹو

اجازے  کا مختصر تعارف:

 اجازت کا معنی اذن دینا یا چھوٹ دینا ہے۔ علما اور دیگر دنشوروں میں قدیم الایام سے اجازت لینا مرسوم تھا اور ہر شعبے کے اساتذہ اپنے شاگردوں کو علمی شائستگی اور لیاقت کے مطابق ان کو اجازت دیتے تھے۔

 

اسلامی مختلف علوم میں بھی یہ رسم چلتی آرہی ہے جیسے علم تفسیر، حدیث، فقہ، طب، ادبیات اور عرفان میں بھی شاگرد اور اساتذہ کے مابین اجازت نامے کا تبادلہ مرسوم ہے مثلا اطباء اپنے شاگردوں کو طبابت کی اجازت

دیتے تھے۔

 

 قرآن کے قاری اپنے شاگردوں کو قرائت کی اجازت دیتے تھے، صوفی اور درویش اپنے مشایخ سے اجازت لیتے تھے، محدث روایت کرنے یا کتب احادیث کی روایت کرنے کی اجازت دیتے تھے جبکہ فقہاء اپنے لایق شاگردوں کو اجتہاد اور امور حسبیہ کی اجازت دیتے تھے۔

 

حدیث میں اجازت لینے کا مطلب یہ ہے کہ حدیث کو منتقل کرنے اور دو

سروں تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔ محدثین کی اصطلاح میں کی اجازت سماع، عرض اور قرائت کے مقابلے میں حدیث دریافت کرنے کا ایک طریقہ ہے اور راوی کے لیے استاد کی طرف سے معین احادیث کو نقل کرنے کی زبانی یا تحریری اجازت ملتی ہے۔

 

اجازت، علمی اور دیگر معتبر اسناد کی کی طرح بعض لوگوں کو ملتی تھیں جس کی وجہ سے اس شخص کی تحریر اور قول پر اعتماد اور اطمینان کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس اجازت میں اس کے اساتذہ اور مشایخ کا اس کے بارے میں اظہار نظر ہوتا ہے۔

 

اشتقاقیات:

اجازہ کا لفظ عربی زبان سے ماخوذ ہے۔ اجازہ اور جواز دونوں عموماً ایک ہی معنوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ کچھ متعلقہ الفاظ درج ذیل ہیں :

 

  • مجاز (licensee): جس کو اجازہ دیا جاتا ہے یا دیا گیا ہو۔
  • اجازہ دہندہ (licensor): اجازہ دینے یا جاری کرنے والا۔
  • جائز / اجازت شدہ (licensed): جس چیز یا کام کی اجازت کے لیے اجازہ جاری کیا گیا ہو۔

 

اعزازی اجازتیں:

حدیث کی کتابیں چھپنے اور خاص کر احادیث کے مختلف مجموعوں پر مشتمل کتابیں منظر عام پر آنے کے حدیث کے درس کی رونق کم ہوئی اور اجازت دینے کا جو مقصد تھا وہ بھی ختم ہوا اور اب اجازت صرف ایک اعزازی حیثیت کے حامل رہی

 

(1)آیت اللہ امام خمینی:

 

 

 

(2)آیت اللہ امام خامنائی:

 

 

 

(3)آیت اللہ فضل لنکرانی:

 

 

 

(4)آیت اللہ علی الحسین السیستانی:

 

 

 

(5)آیت اللہ حفیظ بشیر حسین نجفی:

 

 

 

(6)آیت اللہ فضل لنکرانی:

 

 

 

(7)آیت اللہ اسحاق فیض:

 

 

 

(8)آیت اللہ حفیظ بشیر حسین نجفی:

 

 

 

(9)آیت اللہ نصیرمکرم شیرازی:

 

 

 

(10)آیت اللہ فضل لنکرانی:

 

 

 

(11)آیت اللہ سید ابوالقاسم الخوئی:

 

 

 

(12)آیت اللہ سید علی حسینی خامنائی:

 

 

 

(13)آیت اللہ فضل لنکرانی:

 

 

 

(14)محمداسحاق الفیاض: